fhf-logo-newfhf-logo-newfhf-logo-newfhf-logo-new
  • HOME
  • ABOUT
  • THE POET
    • Page ۱
    • Page ۲
    • Page ۳
    • Page ۴
    • Page ۵
    • Page ۶
    • Page ۷
    • Page ۸
  • PUBLIC SERVICE CAREER
  • FHF’S DIARY
    • COLUMNS
    • EDITOR’S PICKS
    • ARCHIVES
  • FHF DIGITAL
    • FHF POETRY
    • FORUMS
  • KASHMIR
  • KUNJ-E-QAFAS
  • CONTACT
✕

فواد حسن فواد جیسے جرّی افسر کے کیریئر کا افسوسناک انجام

January 26, 2020

Fawad in trilateral meeting with Vice President Joe Biden, Secretary Kerry, President Ashraf Ghani during the World Economic Forum in Switzerland (2015)

طارق بٹ


اسلام آباد (طارق بٹ) فواد حسن فواد جیسے جرّی افسر کے سنجیدہ بیورو کریٹک کیریئر کا اختتام افسوسناک رہا۔ فواد حسن فواد جو 18ماہ نیب کی حراست میں رہے، ان کی ضمانت لاہور ہائی کورٹ نے منظور کی۔ اپنی رہائی سے چند دن قبل وہ اپنی 33 سالہ سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہوگئے۔ نیب الزامات کے تحت انہوں نے 18 ماہ کی قید بھگتی۔ یہ پہلا موقع تھا انہیں الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ڈسٹرکٹ مینجمنٹ گروپ افسر کی حیثیت سے بلوچستان سے کیا۔ جہاںپنجاب کے چند ہی افسران کو سیاسی اور تاریخی وجوہ کے باعث قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ وہ اسسٹنٹ کمشنر حب، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، ڈپٹی سے چیف سکیرٹری تک رہے۔ حب میں انہوں نے اس وقت کے وزیرمملکت پانی و بجلی کے احکامات کے باوجود اغواء کے مقدمے میں ملوث جاموٹ قبیلے کے چار افراد کو رہا کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کے نتیجے میں حب سے ان کا تبادلہ کر دیا گیا۔ انہوں نے ایک سنجیدہ اور مخلص افسر کی حیثیت سے اپنی ساکھ قائم کی۔ جب حکومت بلوچستان کو کوئٹہ میں بلوچ اور پشتون قبائل میں کشیدگی کو کنٹرول کرنے کی ضرورت پیش آئی تو فواد حسن فواد کو ہی لایا گیا۔ انہوں نے اپنی غیرجانبداری اور سیاسی لاتعلقی اور بے غرضی کے ذریعہ کوئٹہ اور بلوچستان میں عوام کے دل جیت لئے جہاں قبائلی سرداروں

کا انتقام طرز زندگی ہو وہاں قبائلی عمائدین خود اپنے جھگڑے کسی حل کے لئے فواد حسن فواد کے پاس لاتے تھے۔ پھر وہ جو فیصلے کرتے انہیں قبول بھی کر لیا جاتا۔ جب وہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ تھے، اس وقت نیب کے چیئرمین جاوید اقبال وہاں سیشن جج اور پھر بلوچستان ہائی کورٹ کے جج رہے۔ انہوں نے ہزاروں ایکڑ اراضی کی غیرقانونی الاٹمنٹ کو منسوخ کیا، جس میں وزراء اور سینئر حکام سمیت طاقتور شخصیات ملوث تھیں۔ فواد حسن فواد کے دور ہی میں قبائلی عمائدین کے اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی لگائی گئی۔ خلاف ورزی پر اس وقت کے وزیر جنگلات عبدالقادر ودان کے محافظوں کو گرفتار کیا گیا۔ 1994ء میں کوئٹہ میں بگٹی اور رئیسانی قبائل کے درمیان تصادم کے بعد فواد حسن فواد نے اس وقت کے وزیر صنعت لشکری رئیسانی اور اس وقت بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نوابزادہ سلیم اکبر بگٹی کو گرفتار کر لیا۔ ان کی اپنی قیادت میں گرفتاریاں عمل میں آئیں۔ تاہم یہ بات حیران کن ہےکہ فواد حسن فواد اور اکبر بگٹی کے تعلقات تاریخی اور جنگی اَدب میں مشترکہ دلچسپی کے باعث نہایت خوشگوار رہے۔ بلوچستان میں دہائی گزارنے کے بعد 1997ء میں ان کا تبادلہ اسلام آباد ہوا۔ جہاں انہوں نے وزیراعظم دفتر میں پرنسپل سیکرٹری اے زیڈ کے شیردل مرحوم کے ڈپٹی سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 1999ء کے اوائل میں انہیں ڈپٹی کمشنر لاہور تعینات کیا گیا۔ جہاں انہوں نے لینڈ اور صبرا مافیاز کے خلاف کارروائی کی۔ کوآپریٹو سوسائٹیوں کے دو ہزار کنال اراضی ان کی دسترس سے بچائی گئی۔


Source: Daily Jang

Link: https://bit.ly/37wK7IQ

Related posts

January 6, 2024

President Alvi greenlights CCI’s reconstitution


Read more
January 2, 2024

PHF president discusses Olympic Qualifier preparations with minister


Read more
December 28, 2023

ECP decides against removing Fawad Hasan Fawad as caretaker federal minister


Read more
All Rights Reserved by فواد حسن فواد © ۲۰۱۹ | All poetry images courtesy of AQ Arif available at cliftonartgallery.com