کشمیر میں بھارتی جارحیت عالمی تناظر میں


بھارت کے پچھلے عام انتخابات میں نریندرا مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی انتخابی مہم کو جن خطوط پر استوار کیا تھا اس سے یہ تو صاف نظر آتا تھا کہ وہ دوبارہ منتخب ہونے کے بعد نریندرا مودی اپنی فطری انتہا پسندی کو کھلی چھوٹ دینے کا ارادہ کئے بیٹھا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ بھارت کی سیاست اور معیشت پر گہری نظر رکھنے والے صاحب الرائے افراد کی اکثریت برصغیر پاک و ہند کی فضاء کو تیزی سے آلودہ ہوتے دیکھ رہی تھی۔

جہدِ مسلسل
( یاسین ملک کے نام)


تمہيں جو بھی کہا تھا ظالموں نے
تم نے کر ڈالا
لرزتے کانپتے بے جان لفظوں ميں
سُنا ڈالا وہی اک فيصلہ جو

کشمیر ۲۰۲۰


سُنا ہے اب کے برس بھی وادی
غنیم کے لشکروں کے لمبے محاصرے کے
حصا ر میں ہے
سُنا ہے خو شبو کا دیس محصور ہو چکا ہے
،سُنا ہے اب کے برس تو میرے گلاب چشمو ں
شفاف جھیلوں اور آبشا روں میں بہتا پانی
بھی جم گیا ہے

مرے کشمیر نے آزاد ہونا ہے


!سنو مودی
مرے کشمیر نے آزاد ہونا ہے
تمہیں برباد ہونا ہے

غزل


خبر یہ لے کے چلے جاؤ بے خبر کے لئے

کہ ہم اُداس بہت ہیں تری نظر کے لئے

یہ زرد پتوں کا گرنا کوئی بات نہیں

کہ سانحے تو ابھی اور ہیں شجر کے لئے

کشمیر جنت نظیر


وہ میری جنّت نظیر وادی
وہ میرا کشمیر
جو خاک و خوں کے نئے سمندر کے سامنے ہے
وہ جس کی تاریخ نے شہادت کو